آئی این پی ویلتھ پی کے

پاکستان کے براڈ بینڈ ڈیٹا کے استعمال میں 31 فیصد اضافہ،ویلتھ پاک

July 13, 2023

براڈ بینڈ ڈیٹا کے استعمال میں گزشتہ سال کے مقابلے 2021-22 میں 31 فیصد کا خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اقتصادی سروے آف پاکستان کے مطابق 2021-22 کے دوران براڈ بینڈ ڈیٹا کی کل کھپت 6,855 کے مقابلے 8,970 پیٹا بائٹس تک پہنچ گئی۔ پاکستان میں 'بائیو میٹرک طور پر تصدیق شدہ سیلولر کنکشنز' کی کل تعداد پہلے ہی 197 ملین سے تجاوز کر چکی ہے جو کہ جدید گیجٹس کی اعلی رسائی کی سطح کو ظاہر کرتی ہے جو ورلڈ وائڈ ویب سے جڑے رہتے ہیں۔ سیلولر کنکشنز کی کوریج زیادہ ہے۔ براڈ بینڈ صارفین کی کوریج پہلے ہی آبادی کے 56% تک بڑھ چکی ہے، جو کہ 127 ملین سے زیادہ افراد بنتی ہے۔ اسی سلسلے میں، 3G اور 4G ٹیکنالوجیز کی کوریج بھی گزشتہ چند سالوں میں تقریبا 80فیصدآبادی تک پہنچ چکی ہے۔مالی سال 2022-23 کے اختتام پر سیلولر موبائل ڈیٹا کے استعمال میں 10,633 پیٹا بائٹس سے بڑھنے کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ اسی کا ماضی کا رجحان ظاہر کرتا ہے کہ یہ مستقبل میں اس وقت تک بڑھتا رہے گا جہاں یہ بالآخر مستحکم ہو جائے گا۔ملک کے دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات کی رسائی ایک وجہ ہے کہ ملک کی آئی ٹی صنعت گزشتہ ایک دہائی یا اس سے زیادہ عرصے سے تیز رفتاری سے ترقی کر رہی ہے۔ پاکستان اقتصادی سروے 2022-23 کے مطابق انٹرنیٹ خدمات، موبائل ڈیٹا کے استعمال سے وابستہ آئی ٹی برآمدات اوربراڈ بینڈ خدمات تقریبا 2 بلین ڈالر سالانہ تک پہنچ گئی ہیں۔ اگرچہ پچھلے مالی سال کے مقابلے میں ان میں معمولی کمی دیکھی گئی ہے، لیکن یہ کمی عارضی ہے اور یہ مسلسل اوپر کی طرف بڑھیں گی۔ یہ کمپنیاں گھریلو صارفین اور بین الاقوامی کلائنٹس دونوں کی خدمت کے لیے مختلف پروفائل رکھتی ہیں۔ اسی طرح، مارچ 2023 تک پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے ساتھ رجسٹرڈ کمپنیوں کی کل تعداد 5,109 تھی۔ ملک کا ٹیلی کام سیکٹر بھی 2020-21 کے دوران قومی خزانے میں اہم شراکت دار رہا ہے۔ مالی سال 23 کے جولائی تا دسمبر کے عرصے میں ٹیلی کام سیکٹر نے قومی خزانے میں 139 ارب روپے کا حصہ ڈالا تھا۔ تاہم، یہ اعداد و شمار عارضی ہیں اور مالی سال 23 کے لیے آنے والے حتمی اعداد و شمار میں اس کے دوگنا ہونے کی توقع ہے۔ اقتصادی بدحالی اور آپریشنل اخراجات میں اضافے کی وجہ سے ٹیلی کام سیکٹر کی آمدنی میں سست روی دیکھی گئی۔ مالی سال 23 کی پہلی دوسہ ماہیوں میں ٹیلی کام سیکٹر کی آمدنی 378 بلین روپے رہی۔ یہ دوبارہ ایک عارضی نمبر ہے اور پورے سال کے حتمی اعداد و شمار میں تبدیل ہونے کی امید ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی