i پاکستان

سپریم کورٹ،کمسن لڑکی سے شادی کے ملزم کی ضمانت خارجتازترین

March 14, 2023

سپریم کورٹ نے کمسن لڑکی سے شادی کے ملزم سید ظفر علی شاہ کی ضمانت خارج کر دی اور ٹرائل کورٹ کو ملزم کی ساڑھے 14 سالہ لڑکی سے شادی کے معاملے کا جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔ جسٹس قاضی فائزعیسی نے کہا کہ ساڑھے 14 سالہ لڑکی کی شادی کیسے ہو سکتی ہے؟ وکیل ملزم نے کہا کہ پاکستانی قوانین کے مطابق 16 سال سے کم عمر لڑکی سے شادی جرم ہے، جسٹس قاضی فائزعیسی نے کہا کہ وکیل صاحب آپ اپنے موکل کے جرم کا اعتراف کر رہے ہیں۔ وکیل ملزم نے کہا کہ شرعی قوانین کے تحت ساڑھے 14 سالہ لڑکی کی شادی ہو سکتی ہے، جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ آپ کو اس مروجہ قانون پر اعتراض ہے تو پارلیمنٹ سے ترامیم کرالیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے استفسار کیا کہ کم عمر لڑکی سے شادی کرنے کی کیا سزا ہے؟ وکیل ملزم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کم عمر لڑکی سے شادی کرنے پر عمر قید کی سزا ہے، میڈیکل رپورٹ کے مطابق لڑکی کی عمر 17 سال ہے۔ عدالت نے ملزم سید ظفر علی شاہ کی ضمانت خارج کر دی اور ٹرائل کورٹ کو ملزم کی ساڑھے 14 سالہ لڑکی سے شادی کے معاملے کا جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی