چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت علاقائی سطح پر رابطہ کاری کو بڑھانے اور زمینی راستوں کے ذریعے کاروبای و معاشی نقل وحمل پر زور دے رہا ہے، روڈ سیفٹی ایک عالمی مسئلہ ہے اور اس کے لئے سب کو مل کر کام کرناہوگا، تفصیلات کے مطابق منگل وک چیئرمین سینیٹ سے بین الپارلیمانی یونین کے صدر دوآرتے پاشیکونے پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کی، ملاقات میں بین الپارلیمانی یونین کو مزید متحرک بنانے اور ادارہ جاتی تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا، آئی پی یو کے صدر انٹرنیشنل پارلیمنٹرینز کانگریس کی روڈ سیفٹی کے حوالے سے 8 فروری سے شروع ہونے والی دو روزہ کانفرنس میں شرکت کے لئے پاکستان کے دورے پر ہیں۔انہوں نے آئی پی سی کے اس اقدام کو انتہائی اہم قرار دیا اور کہا کہ روڈ سیفٹی جدید دور میں انتہائی اہم ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اس وقت علاقائی سطح پر رابطہ کاری کو بڑھانے اور زمینی راستوں کے ذریعے کاروبای و معاشی نقل وحمل پر زور دے رہا ہے۔ روڈ سیفٹی ایک عالمی مسئلہ ہے اور اس کے لئے سب کو مل کر کام کرناہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی سی نے اس موضوع کی اہمیت کومحسوس کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ بین الاقوامی سیاسی قیادت اور ماہرین کے تجربات سے بھی استفادہ کیاجائے اور مشترکہ لائحہ عمل کے ذریعے حکمت عملی تیار اور سفارشات مرتب کی جائیں۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان آئی پی یو کے مشن کے مطابق امن، جمہوریت، انسانی حقوق، صنفی مساوات اور پائیدار ترقی کے فروغ کیلئے پر عزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر جن چیلنجز کا سامنا ہے ان میں روڈ سیفٹی بھی خاصی اہمیت اختیار کرتی جا رہی ہے۔روڈ سیفٹی مجموعی ترقیاتی عمل میں کافی اہمیت رکھتی ہے اور مسئلہ عالمی نوعیت کا ہے، پارلیمنٹرینز عوام کو آگاہی دے سکتے ہیں۔ چیئر مین سینیٹ نے مہمان کو ایوان بالا کے آئینی اور قانونی کردار، انتخاب کے طریقہ کار اور اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا۔ ملاقات میں سینیٹر برائے مہمان داری سینیٹر فیصل سلیم رحمان، سیکرٹری سینیٹ قاسم صمد خان اور اعلی حکام بھی موجود تھے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آئی پی یو ایک مثالی پلیٹ فارم ہے۔ بین الپارلیمانی تعاون،قومی اور علاقائی ترقی کیلئے اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو IPUجیسی تنظیم پر مکمل اعتماد ہے اور اس کے ذریعے مضبوط بین الپارلیمانی تعاون، ترقی کے مواقع پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔پاکستان عوامی بھلائی کی خاطر پائیدار ترقی کا عزم رکھتا ہیں اور اسی مقصد کے لئے کوشاں ہے، آئی پی یو کے فورم سے تنازعات کے پرامن حل کی جانب بڑھا جا سکتا ہے اور مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں توجہ طلب ہیں اور مجھے یقین ہے کہ آپ صدر آئی پی یو کی حیثیت سے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے اور عالمی امن کو فروغ دینے میں اپنا تعمیری کردار ادا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ دورہ دونوں ادارہ جاتی تعلقات کو فروغ دینے میں بھی مددگار ثابت ہوگا اور صحیح سمت میں آگے بڑھنے کیلئے رنگ، مذہب، جغرافیہ یا معاشیات کی تفریق کو ختم کرنا ہوگا۔ صدر آئی پی یو نے اپنے دورہ پاکستان کو انتہائی اہم قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کے آئی پی یو میں کردارکے معترف ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی