قومی اسمبلی کا اجلاس ارکان نے خوش گپیوں میں گزار ،بڑے دنوں بعد اپوزیشن رکن سائرہ بانو ایوان میں آئیں ،سائرہ بانو نے وزیر آبی وسائل خورشید شاہ اور وزیر دفاع خواجہ آصف سے ان کی نشست پر جاکر ملاقات کی،تقریر کے دوران جزباتی بھی ہوگئیں ،اجلاس میں ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 28ارکان ایک وقت میں ایوان میں موجود تھے،ارکان اپنی تقریر کاانتظار کرتے تقریر کرتے ہی ایوان سے چلے جاتے،مولاناعبدالاکبرچترالی بجٹ تقریر کرنے کے باجود ایوان میں موجود رہے ۔پیر کوقومی اسمبلی کااجلا س سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔اجلاس میں کئی دنون کے بعد جی ڈی اے کی رکن قومی اسمبلی سائرہ بانو آئیں سائرہ بانو ہوا کے لیے رائٹنگ پیڈ سے پنکھا چلاتی رہی،پی پی پی کی رکن شگفتہ جمانی تقریر مکمل کرنے کے بعد سائرہ بانو سے ان کی نشست پر ملیں اور دونوں مل کر وزیر آبی وسائل خورشید شاہ کے پاس آئیں اور سائرہ بانو نے خورشید شاہ سے بات کی اور واپس اپنی نشست پر چلی گئیں ،خورشید شاہ وزیر ایاز صادق کے پاس آئے اور ان سے ساتھ بیٹھ کر بات کرتے رہے اس کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف ،وزیر ایاز صادق اورطاہرہ اورنگزیب آپس میں گپ شپ کرتے رہے۔وفقہ نماز کے بعد اجلاس شروع ہوا تو وزیر دفاع خواجہ آصف کے پاس وزیر نوید قمر بیٹھ کر گہ شپ لگاتے رہے سائرہ بانو وزیر دفاع کے پاس نشست پر بیٹھ گئیں اور ان سے کچھ بات کی۔ریاض مزاری کے پاس جاکر خورشید جونیجو گپ شپ کرتے رہے۔مسلم لیگ ن کی خواتین ارکان نے پچھلی نشست پر اپنا اجلاس شروع کیئے رکھا ۔مسلم لیگ ق کی رکن فرحت خان نے سائرہ بانو کا نام لیے بغیر طنز کیاکہ وہ یہ سب کچھ سوشل میڈیا کے لیے کرتی ہیں تاکہ مشہور ہوجائیں ۔(محمداویس)
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی