چین اور پاکستان کے درمیان خلائی تعاون کے حوالے سے مضبوط تعلقات،چین کی خلائی نمائش میں پاک چین دوستی چمک اٹھی، خلا میں پاکستانی پرچم کا لہرانا پا ک چین خصوصی تعلقات کی نمائندگی کرتا ہے ۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق کائنات کا خواب دیکھنا اور آسمان سے باتیں کرنا ،چین کی انسان بردار خلائی پرواز کے30 برس' کی نمائش ن کے نیشنل میوزیم کے مغربی ہال میں منعقد ہوئی۔ نمائش میں اشیاء کا ایک متاثر کن مجموعہ ہے جو خلائی تحقیق میں چین کی کامیابی کو اجاگر کرتا ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق خاص بات یہ ہے کہ ایک یادگاری پرچم وہاں پر لہرا رہا ہے، جو چین اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کا جشن ہے۔ یہ جھنڈا 17 جون 2021 کو شینزوـ12 خلائی جہاز کے ذریعے خلا میں لے جایا گیا ، اور زمین پر واپس آنے سے پہلے اس نے زمین کے گرد چکر لگاتے ہوئے تین ماہ گزارے۔ یہ پاکستان کے ساتھ چین کے سفارتی تعلقات کی یاددہانی ہے۔ ایک پاکستانی بلاگر ماہ زیب عباسی، جو نمائش میں ایک بلاگ کی شوٹنگ کر ر ہی تھی اس نے چائنہ اکنامک نیٹ کو بتایا کہ پاکستانی سیاحوں کے لیے یہاں پرچم کو لہرانا واقعی معنی خیز تھا، جو نہ صرف پاکستان اور چین کے درمیان خصوصی تعلقات کی نمائندگی کرتا ہے بلکہ لوگوں کو دونوں ممالک کے درمیان ایرو اسپیس انڈسٹری میں طویل مدتی تعاون کی یاد دلاتا ہے۔ چین نے گزشتہ برسوں میں پاکستان کے خلائی پروگرام میں اہم شراکت کی ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق 1990 کی دہائی سے چین اور پاکستان کے درمیان خلائی تعاون کے حوالے سے مضبوط تعلقات ہیں۔
اس تعاون کا آغاز پاکستان کے پہلے سیٹلائٹ بدرـ1 کے لانچ میں چین کی مدد سے ہوا۔ 2019 میں، پاکستان اور چین نے دوسرے بی آر آئی فورم میں خلائی تحقیق کے کئی معاہدوں پر دستخط کیے، جن میں سے ایک پاکستان کے پہلے خلاباز کے خلا میں جانے کی راہ ہموار کرنا تھا۔ ان معاہدوں نے خلا میں مشترکہ منصوبوں اور چین پاکستان خلائی کمیٹیوں کی ترقی کے لیے ایک فریم ورک بھی قائم کیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق گزشتہ سال جون میں پاکستان نے چین کے شینزو 14 خلائی جہاز پر سوار طبی پودوں کی اقسام کے بیجوں کے سات سیٹ تیانگونگ خلائی اسٹیشن بھیجے۔ تجربے کا مقصد بیجوں کو کائناتی تابکاری اور مائیکرو گریویٹی کے سامنے لانا تھا تاکہ ان کے جینز میں فائدہ مند تغیرات پیدا ہوں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ماہ زیب نے کہا پاکستان میں میرے بہت سے ناظرین چین کی سائنسی پیشرفت میں دلچسپی رکھتے ہیں، خاص طور پر پچھلے مہینے تیانگونگ سے پودوں کے بیجوں کی واپسی کی تقریب کے بعد سے میرے پاس موقع ہے کہ میں اپنے فالورز کو چین کی ایرو اسپیس انڈسٹری کی ترقی کا مشاہدہ کر ا سکوں اور مختلف جدید آلات کے قریب جا سکوں۔ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ میں یہ بھی امید کرتی ہوں کہ میرے نوجوان فالورز کی حوصلہ افزائی ہو اور وہ سخت مطالعہ کر یں۔ پاکستان کی ایرو اسپیس انڈسٹری میں اپنا حصہ ڈالیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق نمائش میں دکھائی جانے والی دیگر قابل ذکر خصوصیات میں تیان خوا کور ماڈیول کا 1:1 ماڈل، خلائی سٹیشن کے مجموعہ کا 1:4 ماڈل، لانگ مارچ 2F، لانگ مارچ 7، اور لانگ مارچ 5B کیریئر راکٹ کی سطح کے ماڈل شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی