i پاکستان

چین یورپی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات مضبوط بنانے کے لیے کوشاںتازترین

May 16, 2023

چین 16 سے 20 مئی تک صوبہ ژے جیانگ کے شہر ننگ بو میں منعقد ہونے وا لی تیسر ے چائنہـسی ای ای سی ایکسپو اینڈ انٹرنیشنل کنزیومر گڈز فیئر کے ذریعے وسطی اور مشرقی یورپی ممالک ( سی ای ای سی ) کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ژے جیانگ کے نائب گورنر لو شان نے کہا کہ اس سال کی نمائش میں تقریباً 3,000 نمائش کنندگان موجود ہیں، جو دوسر ی نمائش کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے۔ سالانہ ایکسپو چین کی عالمی اقتصادی حکمت عملی میں اس خطے کی اہمیت کو ظاہر کر تی ہے۔ سی ای ای ممالک کے جغرافیائی محل وقوع، بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورکس اور اقتصادی صلاحیت نے انہیں بی آر آئی کی تعمیر اور ترقی میں اہم شراکت دار بنا دیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سی ای ای سی کے ساتھ چین کی تجارت میں 2012 سے اوسطاً سالانہ 8.1 فیصد اضافہ ہوا ہے، ان ممالک سے چین کی درآمدات میں سالانہ اوسطاً 9.2 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ گوادر پرو کے مطابق یہ شراکت داری میں باہمی فائدے کی نمایاں صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ تباہ کن کووڈ ـ19 وبائی بیماری اور دنیا بھر میں شدید معاشی بدحالی کے درمیان، چین اور سی ای ای سی کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات نے لچک کی غیر معمولی سطح کا مظاہرہ کیا ہے۔

بے مثال چیلنجوں کے باوجود، اس شراکت داری نے بین الاقوامی عملی تعاون کے ایک روشن نمونے کے طور پر کام کیا ہے، جس سے بین الاقوامی برادری کے لیے امید کی کرن روشن ہوئی ہے جو بے پناہ مشکلات سے دوچار ہے۔ اگرچہ یہ نمو چین اور سی ای ای سی کے درمیان تعاون کے طریقہ کار کی وجہ سے ہوئی ہے، یہ چین کی اپنی عالمی اقتصادی رسائی کو بڑھانے کے لیے وسیع تر مہم کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چینـسی ای ای سی تعاون کے طریقہ کار کے اہم عوامل میں سے ایک وہ رسائی ہے جو یہ خطے کی وسیع مارکیٹ صلاحیت تک فراہم کرتی ہے۔ سی ای ای سی ممالک بہت سی اشیاء اور خدمات پیش کرتے ہیں جن کی چین میں بہت زیادہ مانگ ہے، جیسے کہ زرعی مصنوعات، اشیائے صرف، طبی آلات، اور انٹیلیجنٹ مصنوعات۔ گوادر پرو کے مطابق آنے والی تجارتی نمائش چینی صارفین کے لیے سی ای ای سی کی مصنوعات اور خدمات کے ساتھ تجربہ حاصل کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی جبکہ چینی کمپنیوں کو تعاون بڑھانے اور مشترکہ ترقی کے لیے سی ای ای سی مارکیٹ میں اعلیٰ قیمت والی اشیاء کی شناخت کرنے کے قابل بنائے گی۔ گوادر پرو کے مطابق چینی مینوفیکچرنگ انڈسٹری اور اشیا اور خدمات کی تجارت میں ترقی میں چینـ سی ای ای سی تعاون اہم تھا۔ پچھلے سال جب یہ تجارتی نمائش منعقد ہوئی تھی، ننگ بو اور سترہ سی ای ای سی ریاستوں کے درمیان تجارت اگلی سہ ماہی میں 11.96 بلین یو آن تک پہنچ گئی، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 48.8 فیصد نمو ہے۔

گوادر پرو کے مطابق ننگ بو کی برآمدات میں تیزی سے گزشتہ سال کے مقابلے میں 27.9 فیصد اضافہ ہوا، جو 9 بلین یوآن کو چھو گئی۔ سی ای ای سی سے ننگ بو کی درآمدات میں 2021 ایکسپو کے بعد 241 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جو 2.69 بلین یوآن تک پہنچ گئی۔ چین اور سی ای ای سی کے درمیان تجارت پر نجی شعبے کا غلبہ ہے، جو پلیٹ فارم پر سرمایہ کاروں کے اعلیٰ اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چینـسی ای ای سی تعاون عالمی اقتصادی مشغولیت کی تشکیل میں ایک اہم قوت کے طور پر ابھرا ہے۔ ننگ بو میں منعقد ہونے والی سالانہ تجارتی نمائش نے چین اور سی ای ای سی کے درمیان اقتصادی تعلقات کو گہرا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس کے نتیجے میں تجارتی حجم میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور سرمایہ کاری کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق اس تعاون کے طریقہ کار کی کامیابی باہمی فوائد اور بڑھتے ہوئے علاقائی انضمام کے بے پناہ امکانات کو اجاگر کرتی ہے۔ سی ای ای سی چین شراکت داری، چین کی عالمی اقتصادی مصروفیت کے وسیع تناظر میں، مواقع اور پیچیدگیاں دونوں پیش کرتی ہے جن پر محتاط غور و و فکر اور اسٹریٹجک انتظام کی ضرورت ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی