بیجنگ (شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ تائیوان کا مسئلہ جمہوریت سے متعلقہ نہیں اور جمہوریت کے نام پر "تائیوان کی آزادی" کی علیحدگی پسند قوتوں کی حمایت کرنے اور تائیوان کے مسئلہ کو چین پر قابو پانے کے لیے استعمال کرنے کی حرکتیں انتہائی خطرناک ہیں جن کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے ان خیالات کا اظہار ایک پریس بریفنگ میں اس موقف کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کیا کہ امریکہ اور بعض دیگر ممالک سمجھتے ہیں کہ چین کا تائیوان "جزیرے کی جمہوریت" پر خودمختاری کا دعویٰ بالکل درست نہیں اور تائیوان کا دفاع تائیوان کی جمہوریت کا دفاع کر نا ہے۔
ماؤ نے کہا کہ تائیوان کا مسئلہ جمہوریت کا نہیں ہے، بلکہ چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تائیوان چین کی سرزمین کا ایک ناقابل تقسیم حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی خودمختاری اور سرزمین کو کبھی تقسیم نہیں کیا گیا اور نہ ہی کبھی تقسیم کیا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ کچھ ممالک "جمہوریت بمقابلہ مطلق العنانی" کے جھوٹے بیانیے کو فروغ دیتے ہوئے جمہوریت کے نام پر "تائیوان کی آزادی" کی علیحدگی پسند قوتوں کی حمایت اور تائیوان کے مسئلہ کو چین پر قابو پانے کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ ماؤ نے کہا کہ اس طرح کی حرکتیں انتہائی خطرناک ہیں جو کبھی کامیاب نہیں ہوںگی۔
ترجمان نے کہا کہ تائیوان کا مستقبل چین کے دوبارہ اتحاد میں مضمر اور تائیوانی لوگوں کی فلاح و بہبود چینی قوم کی بحالی پر منحصر ہے، انہوں نے مزید کہا کہ آبنائے پار کے سسٹمز میں فرق دوبارہ اتحاد کی راہ میں رکاوٹ یا تقسیم کاعذر نہیں ہوسکتا۔