خرطوم(شِنہوا)سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جھڑپیں تیسرے دن بھی جاری رہیں جس سے مرنے والوں کی تعداد 97 ہو گئی ہے۔
سوڈانی ڈاکٹروں کی یونین نے پیر کی صبح ایک بیان میں کہا کہ تشدد میں سینکڑوں شہری زخمی ہوئے۔
سوڈان کی کشیدہ صورتحال نے عالمی برادری میں وسیع خدشات کو جنم دیا ہے جہاں اقوام متحدہ، افریقی یونین، عرب لیگ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
سوڈانی مسلح افواج (ایس اے ایف) اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان خرطوم اور دیگر شہروں میں ہفتے کے روز پرتشدد جھڑپیں شروع ہوئیں اور دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر تنازعہ شروع کرنے کا الزام لگایا۔
شمالی سوڈان میں میرو کے علاقے میں بدھ کے روز سے دونوں فوجی دستوں کے درمیان کشیدگی اسوقت بڑھ گئی جب آر ایس ایف نے فوجی گاڑیوں کو وہاں کے فوجی ائیر بیس کے قریب ایک مقام پر منتقل کر دیا جبکہ اس اقدام کو فوج نے غیر قانونی قرار دیا۔