• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 10th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

سنکیانگ کی ٹراؤٹ فارمنگ بیرون ملک بڑھتی ہوئی طلب پورا کرنے میں پیش پیشتازترین

March 30, 2023

ارمچی (شِنہوا) جب چین کے سنکیانگ ویغور خوداختیار خطے کی مشہور مصنوعات بارے بات کی جاتی ہے تو عموماً بکرے کا گوشت ، پھلوں یا میوے بارے گفتگو ہوتی ہے، حالانکہ یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اس وسیع خطے میں برف اور گلیشیئر پگھلنے سے حاصل ہو نے والے پانی میں پرورش پانے والی مچھلیاں عالمی شہرت یافتہ پکوان کا درجہ حاصل کرچکی ہیں۔

تیان شان پہاڑوں میں سکون کے برعکس  اکثر صرف  رقص کرتی ہوئی ندیوں کی آوازیں ہی سنی جاتی ہیں۔ ایلی کے قازق خوداختیارپریفیکچر کی نیلکا کاؤنٹی میں مچھلیوں کے تالاب ہیں جس میں نہریں گھومتی ہیں جو کہ رین بو ٹراؤٹ سے بھری پڑی ہیں۔

اس مچھلی کی افزائش کی صنعت کی مالیت ایک برس میں 10 کروڑ یوآن (تقریباً 1 کروڑ 45 لاکھ امریکی ڈالرز) ہوچکی ہے۔

رین بو ٹراؤٹ کا آبائی وطن شمالی امریکہ کے دریا اور جھیلیں ہیں اور وہ کم کانٹے اور زیادہ گوشت کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہی خاصیت اسے خوراک کی خاطر افزائش کے لئے تر جیح  بناتی ہے۔

ایلی نے اپنے وافر آبی وسائل پر انحصار کرتے ہوئے حالیہ برسوں میں ماہی گیری کی صنعت میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔ پریفیکچر کا مقصد 2025 تک آبی مصنوعات کی سالانہ پیداوار کو تقریباً 30 ہزار ٹن تک بڑھانا ہے۔

سنکیانگ زون گوئی فریش فوڈ ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ کے ڈپٹی منیجر وانگ یوآن نے کہا کہ "اپنی جغرافیائی قربت اور اعلیٰ معیارکے سبب روس میں سنکیانگ نسل کی ٹراؤٹ مچھلی کی مقبولیت بڑھ رہی ہے"۔

ڈیپ پروسیسڈ ٹراؤٹ مصنوعات ملائیشیا اور کئی دیگر مقامات کو بھی برآمد کی جاتی ہیں۔ رواں سال ہم اسرائیل اور قازقستان سمیت مزید منڈیوں میں داخل ہونے کے لئے کام کررہے ہیں۔

اس کی بنیادی کمپنی، سنکیانگ تیانیون آرگینگ ایگریکلچرل کمپنی لمیٹڈ ایک مقامی مچھلی فارمنگ، پروسیسنگ اور خوردہ فروخت میں صف اول کی کمپنی ہے جو اب ٹراؤٹ مصنوعات کی ایک سیریز تیار کررہی ہے جس میں ٹراؤٹ فلیٹ ، سیگمنٹ اور اسٹیک سے لیکر منسڈ اور اسموکڈ ٹراؤٹ تک شامل ہیں۔

وانگ  نے کہا کہ گزشتہ برس ہم صارفین کی تلاش میں تھے تاہم رواں سال ہمیں بہت سے آرڈر ملے ہیں اور روزانہ مکمل صلا حیت کے ساتھ پیداوار حاصل کی جا تی ہے ۔  ہمارا اندازہ ہے کہ رواں سال سالانہ پروسیسنگ کی صلاحیت 2 ہزار ٹن تک پہنچ جائے گی۔

اس خطے کے قدرتی وسائل کے جدید استعمال سے کسانوں کی آمدن میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔