بڈاپسٹ(شِنہوا) ہنگری نے برسلز میں ہونے والے یورپی یونین سربراہان کے مشن اجلاس میں خام تیل اور جوہری توانائی سے متعلقہ پابندیوں سے استثنیٰ حاصل کر لیا ہے۔ہنگری کے وزیر برائے امور خارجہ و تجارت پیٹر سیجارٹو نے فیس بک پر بتایا کہ مشکل مذاکرات کے بعد خام تیل پر قیمت کی حد کا اطلاق پائپ لائن سے ترسیل ہونے والے خام تیل یا ہنگامی صورتحال میں متبادل سمندری ترسیل پر نہیں کیا جائے گا۔ سیجارٹونے کہا کہ ہنگری کو ملنے والے استثنیٰ کا اطلاق ہمارے ملک کے مرکزی شہر پاکس میں ایک نئے جوہری پاور پلانٹ کی تعمیر پر بھی ہوگا۔روس کی جوہری توانائی کی کمپنی روساٹوم پلانٹ کی تعمیر کر رہی ہے۔سیجارٹونے مزید کہا کہ جوہری توانائی کی تحقیق اور ترقی میں تعاون کے لیے اہم ادارے بھی مستثنیٰ ہوں گے۔ یورپی یونین کے مستقل نمائندوں کی کمیٹی کے اجلاس کے بعدان کا کہنا تھا کہ جیسا کہ ہم پہلے بھی کئی بار کہہ چکے ہیں، ہنگری کی حکومت کسی ایسی پابندی کی حمایت نہیں کرے گی جس سے ہنگری یا اسکے عوام کو نقصان پہنچے۔