بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت تجارت نے 2 کمپنیوں کو ناقابل بھروسہ اداروں کی فہرست میں شامل کرنے کی مزید وضاحت کردی۔ یہ کمپنیاں فروری میں اس فہرست میں شامل کی گئی تھیں۔
چین نے 16 فروری کو دو کمپنیوں لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن اور رے تھیون میزائل اینڈ ڈیفنس کو چین کے تائیوان خطے کو ہتھیار فروخت کرنے پر ناقابل بھروسہ اداروں کی فہرست میں شامل کرکے ان کی چین میں درآمدی و برآمدی سرگرمیوں اور نئی سرمایہ کاری پر پابندی لگادی تھی۔
وزارت تجارت نے متعلقہ قوانین اور قواعد وضوابط کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ دونوں کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداروں کے چین میں داخلے، کام کرنے ، ٹہرنے اور رہائش اختیار کرنے پر پابندی ہے۔ ان میں لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے جیمز ڈونلڈ ٹائی کلٹ ، فرینک اینڈریو سینٹ جان اور جیسس مالوے اور رے تھیون میزائل اینڈ ڈیفنس کے ویزلے ڈی کریمر، ایگنس سیوڈر اور شینڈر نی جون شامل ہیں۔
وزارت تجارت نے مزید کہا کہ دونوں کمپنیوں کے چین میں درآمدی و برآمدی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کا مقصد انہیں چینی مصنوعات کو اپنے فوجی کاروبارمیں استعمال کرنے سے روکنا ہے۔ چینی کاروباری اداروں پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ کاروبار کرتے وقت متعلقہ لین دین کی تفصیلات کی جانچ پڑتال اور اس کی تصدیق کریں۔
وزارت کے مطابق چینی کاروباری ادارے جو اس بات سے آگاہ ہوں کہ ان کی مصنوعات کا اصل درآمد کنندہ یا صارف ان 2 امریکی اداروں میں سے کوئی ایک ہے تو انہیں متعلقہ درآمدی وبرآمدی سرگرمیوں سے گریز کرنا چاہیئے۔ بصورت دیگر انہیں ضوابط کی خلاف ورزی پر جوابدہ ٹہرایا جائے گا۔