• Dublin, United States
  • |
  • May, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

جاپان تابکاری سے آلودہ پانی سمندر میں بہانے کا منصوبہ روک دے:چینتازترین

July 07, 2023

بیجنگ(شِنہوا)  چین نے ایک بار پھر جاپان پر زور دیا کہ وہ سمندری ماحول اور لوگوں کی زندگی اور صحت کے لیے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تابکاری سے آلودہ پانی کو سمندر میں بہانے کے اپنے منصوبے میں پیش رفت اوربین الاقوامی برادری پر غیر متوقع خطرات مسلط کرنا بند کرے۔

 وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ان خیالات کا اظہار روزانہ کی نیوز بریفنگ میں جاپان اور دنیا کے دیگر ممالک میں جاپان کے تابکاری سے آلودہ پانی کو سمندر میں خارج کرنے کے منصوبے کی مخالفت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا۔

اطلاعات کے مطابق جاپان کی فشریز کوآپریٹو اور دیگر ایسوسی ایشنز اس منصوبے کی  مخالفت میں ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کو 33ہزار لوگوں کی دستخط شدہ ایک اور پٹیشن جمع کرائیں گی۔     یہ بھی اطلاع ہے کہ جمہوریہ کوریا کی ڈیموکریٹک پارٹی (آر اوکے) نے جاپان سے سمندری غذا کی تمام درآمدات پر پابندی لگانے کے لیے قانون سازی پر غور کا فیصلہ کیا ہے۔ آر اوکے میں 10لاکھ 50ہزارسے زیادہ لوگوں نے پارٹی کی طرف سے اخراج منصوبے کے خلاف چلائی گئی مہم کی حمایت میں دستخط کیے ہیں۔ بحرالکاہل کے جزیرہ نما ملک پاپوا نیو گنی کے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کو بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی رپورٹ پر یقین نہیں اور یہ کوششیں جاری رہیں گی کہ اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی اداروں سے کہا جائے کہ وہ علاقے کے لوگوں کے خدشات پر توجہ دیں۔ ترجمان نے کہا کہ چین نے کئی مواقع پر جاپان کی جانب سے سمندری اخراج کے منصوبے  میں پیش رفت کی کوشش پر اپنا موقف واضح کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جاپان سمندری ماحول کے تحفظ اور لوگوں کی زندگی اور صحت کے تحفظ کے بجائے لاگت کی بچت پر زیادہ توجہ دیتا ہے۔ جوہری آلودہ پانی کو ٹھکانے لگانے پر، طویل مدتی ذخیرہ کرنے، ہائیڈروجن ریلیز، جیوسفیئر انجیکشن، زیر زمین آلودہ پانی کو دفن اور بخارات کے ذریعے اخراج سمیت کئی آپشنز موجود ہیں۔