• San Francisco, United States
  • |
  • May, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

جاپان کے تابکاری سے آلودہ پانی کے اخراج پر آئی اے ای اے کی رپورٹ محدود اور جزوی ہے: چینی اہلکارتازترین

July 06, 2023

بیجنگ (شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ  بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی طرف سے فوکوشیما ڈائیچی نیوکلیئرپاور سٹیشن کے تابکاری سے آلودہ پانی کو ٹھکانے لگانے کے بارے میں جاری رپورٹ میں اخذ  کردہ نتائج محدوداور نامکمل ہیں۔

چین کی اٹامک انرجی اتھارٹی (سی اے ای اے) کے سیکرٹری جنرل ڈینگ جی  نے کہا کہ آئی اے ای اے نے فوکوشیما کے جوہری آلودہ پانی کے اخراج کے جائزہ مشن میں شرکت کے لیے متعدد ممالک کے ماہرین کو مدعو کیا تھا، تاہم یہ رپورٹ تمام ممالک کی رائے اور ماہرین کے بیانات کی مکمل عکاسی نہیں کرتی،سی اے ای اے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی طرف سے جلد بازی میں اس طرح کی رپورٹ کے اجرا پر افسوس کا اظہار کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے جاپان نے جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنے کے اپنے فیصلے کو درست ثابت نہیں کیا۔ جاپان نے  دیگر ممکنہ آپشنز کو چھوڑ کرآئی اے ای اے ٹاسک فورس کو سمندری اخراج کے منصوبے کے جائزےسے جان بوجھ کر روکا ۔ اگرچہ آئی اے ای اے نے تسلیم کیا کہ سمندری اخراج کا منصوبہ متعلقہ بین الاقوامی حفاظتی معیارات کے مطابق ہے، لیکن یہ ثابت نہیں کیا گیا کہ جوہری آلودہ پانی کو ٹھکانے لگانے کے لیے سمندری اخراج کا منصوبہ واحد اور بہترین آپشن ہے۔

ڈینگ نے کہا کہ اس کے علاوہ ، جاپان نے پاور پلانٹ کی ٹریٹمنٹ کے طویل مدت کے لیے موثر اور پائیدار ہونے کا بھی کوئی جواز پیش نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جاپان کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 70 فیصد سے زیادہ تابکاری اثرات سے صاف پانی معیارات پر پورا نہیں اترتا اور اسے مزید ٹریٹ کرنے کی ضرورت ہے۔تابکار پانی کوصاف کرنے کی سہولت کی کارکردگی کی افادیت اور پائیداری مستقبل کے طویل مدتی آپریشنز کے دوران اس سہولت کے زنگ آلود ہونے اور عمر بڑھنے کے ساتھ مزید کم ہو جائے گی۔

عہدیدار نے کہا کہ تیسرا یہ کہ  جاپان نے تابکاری سے آلودہ پانی کے ڈیٹا کی سچائی اور درستگی کا جواز پیش نہیں کیا۔