بیجنگ(شِنہوا) چین نے بعض امریکی حکام کے جھوٹے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی اصل نوعیت کو ظاہر کرنے کے لیے کافی حقائق موجود ہیں کہ وہ دنیا کے لیے "امن کے محافظ" کی بجائے پریشانی کا باعث ہے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یوکرین کے میدان جنگ میں امریکہ ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذریعہ ہے،وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے روزانہ کی پریس بریفنگ میں بتایا کہ ابھی کل ہی، امریکہ نے یوکرین کے لیے مزید 50کروڑ ڈالر مالیت کی فوجی امداد کا اعلان کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس بات کے جھوٹے دعوی نے لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے کہ چین ہتھیاروں کی پیشکش کر رہا ہے،اور کیا امریکہ دنیا کو یہ بتاسکتا ہے کہ وہ امن چاہتا ہے لیکن اس کے باجود بیٹھ کر اپنی دفاعی صنعت کی جیبیں بھرتے دیکھ رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم سب نے دیکھا کہ امریکہ نے 'آخری افغان تک لڑنے' کی حکمت عملی کے ساتھ افغانستان میں کیا کیا۔ کیا اب یہ چاہتا ہے کہ یوکرین میں 'آخری یوکرینی تک لڑے'؟
وانگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور روس کے درمیان جامع تزویراتی شراکت داری عدم اتحاد، عدم تصادم اور کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہ بنانے کی بنیاد پر ہے، جو کسی بھی دو آزاد ریاستوں کاخود مختار حق ہے۔