قاہرہ(شِنہوا)عرب لیگ کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ فلسطین کیصدرمحمود عباس کا دورہ چین اس بات کی نشاندہی کرتاہیکہ عرب ممالک فلسطین کے نصب العین میں چین کی فعال اور بااثرشمولیت کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔فلسطین اور مقبوضہ عرب علاقوں کے امور کے بارے میں عرب لیگ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل سعید ابو علی نیشِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ دورہ فلسطین کے نصب العین ،چین-فلسطین تعلقات کی ترقی کے ساتھ ساتھ چین-عرب تعلقات کے تناظرمیں مختلف شعبوں میں پیشرفت اور ترقی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔فلسطینی صدر جمعہ تک چین کے سرکاری دورے پر ہیں۔عہدیدار نے کہا کہ امن عمل میں مسلسل اور طویل تعطل کے باعث فلسطینی نصب العین کوسنگین چیلنجوں کا سامنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان چیلنجوں نے خطیاورفلسطینی عوام کی ایک آزاد ریاست فلسطین کے قیام کی امید کو نمایاں طور پر کمزور کر دیا ہے جو 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر مکمل خودمختاری اور مشرقی یروشلم کواس کا دارالحکومت بنانے کے خواہشمند ہیں۔ابوعلی نے کہا کہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کیلییچین کی حمایت انتہائی ضروری ہیجو دنیا میں چین کے کردار کے مساوی ہونی چاہیئے۔