بیجنگ(شِنہوا )چین کی ایک تحقیقی ٹیم نے پولی تھیلین پلاسٹک کے فضلے کو ری سائیکل کرنے کا ایک نیا طریقہ تیار کیا ہے جس سے کم قیمت میں مختلف مفید پٹرولیم پر مبنی مواد تیارکیا جاسکتا ہے۔نیچر نینو ٹیکنالوجی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق پلاسٹک کی پانچ اہم اقسام میں سے ایک پولی تھیلین پلاسٹک انتہائی مستحکم اور آسانی سے بائیوڈیگریڈ نہیں ہوتا ہے۔ تاہم، چین کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی تحقیقی ٹیم نے ایک نیا ری سائیکلنگ طریقہ دریافت کیا ہے جو موجودہ ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے مفید ضمنی مصنوعات تیار کرتا ہے۔پولی تھیلین اور تیل میں مماثلت کو مدنظر رکھتے ہوئے، کیمیائی ساخت اور کمپوزیشن دونوں کے لحاظ سے، ٹیم نے اپنا نیا طریقہ وضع کرنے کے لیے تیل کی صنعت سے ٹیکنالوجی مستعار لی۔ٹیم نے "ہائیڈروجن بریدنگ" کی حکمت عملی وضع کی، جس میں عمل انگیز کا استعمال کرتے ہوئے فضلہ پلاسٹک کے کیمیائی ڈھانچے کو توڑا گیا اور اسے دوبارہ منظم کرتے ہوئے ہائی ویلیو لچھے کی شکل کے ہائیڈرو کاربن بنائے گئے،جس کے بعد ان کو ادویات، رنگوں،ریزنزاور ریشوں کی ترکیب کے لیے خام مال کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے ماہر تعلیم ہان بوشنگ نے کہا کہ اس تحقیق میں پٹرولیم پر مبنی کیمیکل مصنوعات کی تیاری کے لیے ترک شدہ پولی تھیلین پلاسٹک کا استعمال کیا گیا ہے جو فضلہ پلاسٹک کے "مصنوعی کاربن سائیکل" کے لیے ایک نیا طریقہ فراہم کرتی ہے۔