بیجنگ (شِںہوا) چینی سائنس دانوں نے حال ہی میں سانپوں کی ابتدا اور ان کی انوکھی شکل وصورت کا ارتقائی عمل دریافت کیا ہے۔
چینی اکادمی برائے سائنس کے ماتحت چھنگ ڈو انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجی کے محقق لی جیا تانگ نے بتایا کہ سانپوں کے حیاتیاتی ارتقائی عمل میں ریڑھ کی ہڈی کا ارتقا اہم نقطہ ہے۔ ریڑھ کی ہڈی کی ارتقا کو سمجھنے کے لئے ان کے منفرد شکل وصورت کے جینیاتی عمل کا مطالعہ کرنا اہمیت کا حامل ہوگا۔
محققین نے دنیا بھر میں سب سے زیادہ پائے جانے والی سانپوں کی اقسام میں سے سانپوں کا انتخاب کیا اور مطالعے میں ملٹی اومیکس اور جنیاتی ردوبدل جیسے انٹرڈسپلنری تحقیقی طریقوں کا جامع طریقے سے استعمال کیا۔
محققین نے کروموسومل سطح کے سانپ کے جینوم ڈیٹا کی بنیاد پرسانپوں کا اب تک کا سب سے طاقتور فائلوجینیٹک خاکہ تیار کیا جس کی مدد سے وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ سانپ 11 کروڑ 80 لاکھ برس قبل کریٹیشیئس دور کے ابتدائی حصے میں پیدا ہوئے تھے۔
انہوں نے جینز، مستقل عناصر اور ساختی تبدیلیوں کی نشاندہی کی جو ممکنہ طور پر اعضاء کے ضائع ہونے ، ایک طویل جسمانی تبدیلیوں ،غیر متوازن پھیپھڑوں، حس کے نظام اور سانپوں کے نظام ہاضمہ کے ارتقا میں کردار ادا کرتے ہیں۔
محققین نے نابینا سانپوں اور انفراریڈ حساس سانپوں کا ارتقائی جینیاتی عمل بھی دریافت کیا۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سیل میں شائع ہوئے ہیں۔