بیجنگ(شِنہوا)چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے عوامی جمہوریہ کانگو (ڈی آر سی) کے صدر فیلکس اینتونی تشی سکیڈی تشی لومبو سے بیجنگ میں ملاقات کی۔
چین اور کانگو کے درمیان اچھی دوستی پر مبنی شراکت داری اور برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے لی چھیانگ نے کہا کہ دونوں سربراہان مملکت کی سٹرٹیجک رہنمائی کے تحت دوطرفہ تعلقات یقینی طور پر زیادہ ترقی حاصل کریں گے اور دونوں ممالک کے لوگوں کو بہتر طور پر فائدہ پہنچے گا۔
چینی وزیر اعظم نے کہا کہ چین عوامی جمہوریہ کانگو کے ساتھ ترقیاتی حکمت عملیوں کو مزید ہم آہنگ کرنے اور کھلے تعاون کے لیے کام کرنے کو تیار ہے جس کے ذریعے باہمی فوائد کے حصول کے علاوہ ترقی کے مواقع بانٹے جا سکیں اور مشترکہ طور پر دونوں ممالک کی ترقی اور خوشحالی کو فروغ دیا جا سکے۔
لی چھیانگ نے تجارت اور سرمایہ کاری پر مبنی تعاون کو مزید وسعت دینے، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور کان کنی کی صنعت جیسے روایتی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے سمیت زراعت، مالیات، نئی توانائی، ثقافت اور عوام کے درمیان تعاون جیسے شعبوں میں تعاون کے نئے ترقیاتی مواقع فعال طور پر تلاش کرنے کی کوششوں پر زور دیا۔
لی نے کہا کہ امید ہے کہ کانگو چینی کاروباری اداروں کو اپنے ملک میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے ایک منصفانہ اور یکساں کاروباری ماحول فراہم کرے گا اور وہاں چینی شہریوں اور اداروں کے تحفظ اور جائز حقوق اور مفادات کی بہتر ضمانت دے گا۔
لی نے مزید کہا کہ چین کانگو سمیت افریقی ممالک کے ساتھ اتحاد اور تعاون کو مزید فروغ دے گا، افریقی یونین کے ایجنڈے 2063 کے نفاذ اور وبائی امراض کے بعد افریقہ میں اقتصادی بحالی اور پائیدار ترقی کی حمایت کرے گا۔
عوامی جمہوریہ کانگو کے صدر تشی سکیڈی نے اس موقع پر کہا کہ کانگو چین کے ساتھ تعاون کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور ان کا ملک چین کے تجربے سے سیکھنے، دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے، دونوں لوگوں کے درمیان دوستی کو مضبوط بنانے اور ماحولیاتی تبدیلی اور دیگر عالمی چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لیے تیار ہے۔