• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 7th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی وزیراعظم کی عالمی تجارتی تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل سے ملاقاتتازترین

June 27, 2023

تیان جن (شِںہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے تیان جن میں عالمی تجارتی تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل نگوزی اوکونجو ایولا سے ملاقات کی ہے۔

لی نے کثیر الجہتی، یکجہتی اور تعاون عالمی مشکلات سے نمٹنے میں ناگزیر انتخاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ کچھ ممالک کی تجویز کردہ نام نہاد "انحصارمیں کمی " اور "ڈی رسکنگ " اقتصادی اور تجارتی امور کو بنیادی طور پر سیاسی رنگ دے رہی ہے۔

یہ عالمی تجارتی تنظیم کے آزاد تجارت اور عدم امتیاز کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے جو کثیر الجہتی تجارتی نظام کے اختیار اور تاثیر کو کمزور کررہے ہیں۔

لی نے مزید کہا کہ اس طرح کے اقدامات معاشی قوانین کے منافی ہیں جو عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے تحفظ اور استحکام میں خلل ڈالتے اور آخر کار عالمی معاشی بحالی کے عمل میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

لی نے کہا کہ عالمی تجارتی تنظیم کے سب سے بڑے ترقی پذیر رکن کی حیثیت سے چین نے ہمیشہ کثیر الجہتی تجارتی نظام کو برقراررکھا ہے جس میں عالمی تجارتی تنظیم کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ اس نے گزشتہ 20 برس میں عالمی تجارتی تنظیم کے ساتھ اپنے وعدے پورے کئے ۔ چین نے اپنی ترقی آگے بڑھاتے ہوئے دنیا کو فائدہ پہنچایا ہے۔

وزیراعظم لی نے کہا کہ چین کثیرالجہتی اور آزاد تجارت کا حامی ، یکطرفہ اور تحفظ پسندی کا مخالف ہے۔ وہ تجارت اور سرمایہ کاری میں لبرلائزیشن اور سہولت کاری کو آگے بڑھا نے، عالمی معیشت کی بحالی کے فروغ اور عالمی مشکلات سے بہتر طریقے سے نمٹنے کے لئے تمام فریقین کے ساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین عالمی تجارتی تنظیم میں ضروری اصلاحات کا  حامی ہے، دنیا کے سب سے بڑے ترقی پذیر اور ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے چین اپنی معاشی ترقی کی سطح اور اپنی صلاحیتوں کے مطابق اپنی فرائض اور ذمہ داریاں نبھائے گا اور ترقی پذیر ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کرے گا۔

اوکونجو ایولا نے کہا کہ عالمی تجارتی نتظیم میں شمولیت کے بعد سے چین نے کھلے پن کو فروغ دیا ، کثیر الجہتی تجارتی نظام سے تعاون اور ترقی میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

اوکونجو ایولا نے کہا کہ عالمی تجارتی تنظیم 12 ویں عالمی تجارتی تنظیم وزارتی کانفرنس کی کامیابی میں چین کے اہم کردار کو سراہتی ہے اور چین کے ساتھ مضبوط شراکت داری قائم کرنے ، عالمی تجارتی تنظیم میں اصلاحات کے فروغ اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کے تحفظ میں نئے تعاون کی منتظر ہے۔