بیجنگ (شِنہوا) چین کے اعلیٰ اقتصادی منصوبہ ساز نے کہا کہ چین 2023 بارے مقرر کردہ اپنی شرح نمو حاصل کرنے کے لئے اعتماد، ماحول اور صلاحیت کا حامل ہے۔
قومی ترقی و اصلاحات کمیشن کی اعلیٰ عہدیدار لی ہوئی نے بتایا کہ چینی معیشت نے پہلی سہ ماہی میں اچھا آغاز کیا اور بحالی کا سلسلہ دوسری سہ ماہی میں بھی جاری رہا جو رواں سال کی پہلی ششمالی میں بحالی کی اچھی رفتار کو ظاہر کرتا ہے۔
لی نے کہا کہ چینی معیشت زبردست لچک، صلاحیت اور توانائی سے مالا مال ہے اور اس کی بنیادوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے جس کے سبب یہ طویل مدتی شرح نمو برقراررکھے گی۔
انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ مجموعی معاشی بہتری کو فروغ دینے والے مثبت عوامل یکجا ہورہے ہیں۔
لی نے کہا کہ چین کا مکمل صنعتی نظام، بے پناہ صلاحیتوں کے حامل وسائل، مضبوط صنعتی اور سپلائی چین تحفظ نے معاشی لچک اور اثرات کے خلاف مزاحمت میں مدد دی ہے۔
لی نے کہا کہ عوامی خدمات، بنیادی ڈھانچے اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی مضبوط طلب کی بدولت چین کے پاس دنیا میں کھپت کی سب سے بڑی صلاحیت بھی ہے۔ اس کے علاوہ اس کی برآمدی مصنوعات اور خدمات میں مسابقت بڑھ رہی ہے۔
عہدیدار نے مزید کہا کہ چین مختلف پالیسیاں نافذ کرکے اپنا معاشی ڈھانچہ بہتر کرنے، ترقی کے محرکات مضبوط کرنے اور اپنی معاشی ترقی میں پیشرفت جاری رکھنے میں اعتماد ، ماحول اور صلاحیت کا حامل ہے۔
لی نے متنبہ کیا کہ ملکی معیشت کو اب بھی کچھ خطرات اور مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ پائیدار بحالی کی بنیادیں ٹھوس نہیں ہے ۔ غیر مستحکم اور غیر یقینی عوامل جیسی پیچیدہ عالمی سیاسی و معاشی صورتحال اور معاشی دباؤ میں کمی بھی ملک کو متاثر کرے گی۔
قومی ادارہ شماریات کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 2023 کی پہلی ششماہی میں چین کی مجموعی مقامی پیداوار گزشتہ برس کی نسبت 5.5 فیصد اضافے سے 593 کھرب یوآن (تقریباً 83 کھرب امریکی ڈالرز) تک پہنچ گئی۔
دوسری سہ ماہی میں مجموعی مقامی پیداوار گزشتہ برس کی نسبت 6.3 فیصد بڑھی تھی۔