بیجنگ (شِنہوا) چین میں رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 84.972 ٹن سونے کی پیداوار ہوئی جو گزشتہ برس کی اسی مدت کی نسبت 1.571 ٹن یا 1.88 فیصد زائد ہے ۔
چائنہ گولڈ ایسوسی ایشن کے مطابق جنوری تا مارچ عرصے میں چینی مارکیٹ میں سونے کی کھپت گزشہ برس کی نسبت 12.03 فیصد اضافے سے 291.58 ٹن رہی۔
ایسوسی ایشن نے بتایا کہ نوول کرونا وائرس کا اثر کم ہونے اور کھپت دوست پالیسیوں کے سبب لوگوں میں خریداری کی خواہش میں اضافہ ہوا ہے۔ جس سے خاص طور پر فروری اور مارچ میں سونے کی کھپت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
چین میں سونے کے زیورات کی کھپت پہلی سہ ماہی کے دوران 189.61 ٹن رہی جوگزشتہ برس کی نسبت 12.29 فیصد زائد ہے۔
محفوظ سرمایہ کاری کی بڑھتی مانگ کے سبب سونے کے سکوں اور بار کی فروخت میں اضافہ ہوا اور یہ گزشتہ برس کی نسبت 20.47 فیصد بڑھ کر 83.87 ٹن تک پہنچ گئی۔
پہلی سہ ماہی میں صنعتی اور دیگر استعمال میں سونے کی کھپت 18.1 ٹن رہی جو گزشتہ برس کی نسبت 16.9 فیصد کم ہے۔
پہلی سہ ماہی میں چین میں سونے پر مبنی ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز کے حصص میں 0.82 ٹن کی کمی ہوئی ۔ مارچ کے اختتام تک چینی مارکیٹ میں سونے کے ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز کی مجموعی مالیت تقریباً 50.6 ٹن تھی۔