جنیوا (شِنہوا) سوئٹزرلینڈ کے مہم جو اورسولر امپلس فاؤنڈیشن کے چیئرمین برٹرینڈ پیکارڈ نے کہا ہے کہ چین نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔
شمسی پرواز کے علمبردار اور فاؤنڈیشن کے بانی پیکارڈ نے حال ہی میں ایک ورچوئل انٹرویو میں شِنہوا کو بتایا کہ چین نے پہلے ہی دنیا کے لیے بہت کچھ کیا ہے اور میں اس کے لیے اورخاص طور پر سستے شمسی سیلز کی تیاری میں چین کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ماحولیات کے تمام حل اورخاص طور پر ہر شعبے میں ایسے تمام حل زیر غور لانے چا ہئیں جو معاشی طور پر منافع بخش طریقے سے ماحولیات کا تحفظ کر سکتے ہیں۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر لوزان میں قائم پیکارڈ کی سولر امپلس فاؤنڈیشن نے دنیا بھر سے 1 ہزار 500 صاف اور منافع بخش سلوشنز حاصل کیے ہیں اور انہیں ماحولیاتی کارروائی کے لیے سرچ انجن سلوشنز اکسپلورر میں منظم کیا گیا ہے تاکہ بڑے پیمانے پر ان کے نفاذ کی حمایت کی جا سکے۔
پیکارڈ نے کہا کہ سلوشنز نکالنے کے طریقوں میں ٹیکنالوجی، مصنوعات، عمل یا خدمات شامل ہیں ، یہ سب اسٹارٹ اپس اور بڑی کمپنیوں سے آتے ہیں جن سے پانی، توانائی، تعمیرات، نقل و حرکت، صنعت اور زراعت کے شعبوں کا احاطہ کیا جا تا ہے۔
چین نے 21 ستمبر 2020 کواقوام متحدہ (یو این ) کی جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس میں اعلان کیا تھا کہ اس کا مقصد 2030 سے پہلے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی کم ترین سطح اور 2060 سے پہلے کاربن کی غیر جانبداری حاصل کرنا ہے۔
پیکارڈ نے کہا کہ وہ اس پروگرام میں شرکت کے لیے چین سے مزید امیدواروں اور جدت کاروں کا خیرمقدم کرنا چاہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں جدت کے لئے کام کرنے والے تمام چینی شہر یوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ اپنے سلو شنز سولر امپلس فاؤنڈیشن کے ساتھ جمع کرائیں۔