• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کی جانب سے امریکی اسلحہ ڈیلرز پر پابندیاں معمول کی کارروائی ہے ، عہد یدارتازترین

February 17, 2023

بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت تجارت نے کہا  ہے کہ چین کے تائیوان علاقے کو اسلحہ فروخت کرنے والی دو امریکی کمپنیوں  کو ناقابل اعتبار اداروں کی فہرست میں شامل کرنا اور اس  کے مطابق اقدامات کرنا قانون  کے نفاذ پر مبنی ایک معمول کی  کارروائی ہے۔

وزارت کے ترجمان نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران  لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن اور ریتھون میزائل اینڈ ڈیفنس نے چین کی شدید مخالفت کے باوجود متعدد مرتبہ  تائیوان کو ہتھیار فروخت کیے ہیں جس سے چین کی قومی سلامتی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ چین کا یہ اقدام غیر ملکی تجارت کے قانون، قومی سلامتی کے قانون اور دیگر متعلقہ قوانین کے ساتھ ساتھ غیر معتبر اداروں کی فہرست کے ضابطے کے آرٹیکل 2 کے مطابق ہے۔

وزارت نے جمعرات  کے روزان دونوں کمپنیوں کو فہرست میں شامل کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔

ترجمان نے  کہا کہ تائیوان کا سوال چین کا اندرونی معاملہ ہے اور یہ چین کے بنیادی مفادات سے متعلق ہے اور اس سلسلے میں  کسی بھی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ترجمان نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک چین کا اصول عالمی سطح پر تسلیم شدہ بنیادی اصول ہے جو بین الاقوامی تعلقات پر نافذ ہو تاہے اور اس پر  بین الاقوامی برادری میں اتفاق رائے پایا جاتا  ہے۔

ترجمان نے کہا کہ دونوں کمپنیوں کی جانب سے تائیوان کو میزائلوں، لڑاکا طیاروں اور جارحیت کے دیگر ہتھیاروں کی فروخت نے چین کی قومی سلامتی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو بری طرح سے  مجروح کیا ہے جوکہ ایک چین کے اصول اور چین۔ امریکہ تین مشترکہ اعلامیوں  کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

یہ عمل آبنائے تائیوان  کے امن و استحکام کو سنجیدگی سے خطرے میں ڈال ر ہا ہے۔