اقوام متحدہ (شِنہوا)چین کے ایک مندوب نے بین الاقوامی برادری سے وسطی افریقی جمہوریہ (سی اے آر ) کی حمایت میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس ملک کو پائیدار امن اور سلامتی کے حصول میں مدد مل سکے۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندہ ڈائی بنگ نے کہا ہے کہ وسطی افریقی جمہوریہ نے حال ہی میں امن عمل کو آگے بڑھانے، ریاستی حکمرانی کو مستحکم بنانے اور ترقی اور تعمیر نو کو فروغ دینے میں اہم نتائج حاصل کیے ہیں۔
بین الاقوامی برادری کو امن کے قیام سے امن کےا ستحکام کی جانب منتقل ہونے کے اس نازک دور میں پائیدار امن اور سلامتی کے حصول کے لیے اس ملک کی مدد بارے تعاون بڑھانا چاہیے۔
انہوں نے امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا۔
ڈائی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ گزشتہ سال کے آخر میں چار مسلح گروپس کا تحلیل ہونا امن عمل میں ایک اہم قدم ہے۔
چین دوسرے مسلح گروہوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بلا تاخیر سیاسی مذاکرات اور تخفیف اسلحہ کے عمل میں شامل ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال ہونے والے مقامی انتخابات امن کے استحکام کے لیے اہم ثابت ہوں گے۔ بین الاقوامی برادری کو انتخابات کے بلا رکاوٹ انعقاد کو یقینی بنانے، وسطی افریقی جمہوریہ کی خودمختاری اورملکیت کا احترام کرنے اور ترقی کے اس راستے پر چلنے میں اس کی حمایت کرنی چاہیے جو اس کے اپنے حالات کے لیے موزوں ہو۔
ڈائی نے کہا کہ مسلح گروہوں کے خطرے پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔