بیجنگ (شِنہوا) 87 سالہ وانگ جومین ان چینی ریٹائرڈ فوجیوں میں شامل ہیں جو اپنے سنہری سال گزارنے کے لیے صوبہ شان ڈونگ کے ساحلی شہر وائی ہائی پہنچے ہیں۔
تیزی سے بڑھتی عمررسیدہ آبادی اور 81.56 برس کی متوقع اوسط عمر کے سبب وائی ہائی کو بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود اور ان کے ساتھ تعاون میں ترجیح کے سبب بزرگوں کی دیکھ بھال میں ایک نمایاں مقام حاصل ہے۔
وانگ نے بتایا کہ یہاں بزرگوں کی دیکھ بھال کے اداروں میں اسپتال موجود ہیں اور وہ قومی طبی بیمہ نیٹ ورک سے منسلک ہیں۔ یہ انضمام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہم سکون سے آرام کریں کیونکہ ڈاکٹرکچھ ہی دوری پر مو جود ہو تے ہیں۔ وہ روزانہ دورے کرتے اور طبی مشاورت فراہم کرتے ہیں۔
شہر نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور سرکاری امداد جیسے جدید طریقوں سے بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال کے لئے 162 ادارے قائم کئے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2022 کے اختتام تک 28 کروڑ افراد کی عمر 60 برس یا اس سے زائد تھی۔
چین نے اپنی عمر رسیدہ آبادی کو سنبھالنے کے لئے ایک فعال قومی حکمت عملی پرعملدرآمد کیا ہے ۔ ملک میں کم شرح پیدائش،عمر بڑھنے، علاقائی سطح پر آبادی میں کمی و بیشی جیسے آبادی میں تبدیلی کے مسائل نمٹنے کے لئے مئوثر اقدامات کئے گئے ہیں۔
400 سے زیادہ چینی شہروں نے اب تک بزرگوں اور بچوں کی دیکھ بھال کا مربوط حل پیش کرنے والے منصوبے تیار کیے ہیں۔
بیجنگ نے جون کے اختتام پر بزرگوں کی دیکھ بھال کی خدمات تک آسان رسائی کے لیے ایک ویب سائٹ لانچ کی تھی۔ یہ ویب سائٹ شہر میں اندراج شدہ عمررسیدہ افراد کی دیکھ بھال کے 574 اداروں اور 1 ہزار 469 بزرگ دیکھ بھال مراکز بارے معلومات مہیا کرتی ہے۔
بیجنگ میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران 80 برس یا اس سے زائد عمر کی بزرگ آبادی میں اضافہ ہوا ہے ۔ اعداد و شمار کے مطابق عمر کا یہ گروپ شہر کی مجموعی آبادی کے 4.9 فیصد کے مساوی ہے۔