بیجنگ (شِنہوا) چین میں مئی کے اختتام تک 5 جی بیس اسٹیشنز کی تعداد 28 لاکھ 40 ہزار سے زائد ہوچکی تھی۔ یہ چین کی دنیا کا سب سے بڑا اور جدید ترین نیٹ ورک بنیادی ڈھانچہ تعمیر کی کوششوں کا حصہ ہے۔
نائب وزیربرائے صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی وانگ جیانگ پھنگ نے بیجنگ میں جاری عالمی ڈیجیٹل معیشت کانفرنس 2023 کے دوران بتا یا کہ چین نے حالیہ برسوں میں زیادہ تکنیکی اعتبار سے جدید نیٹ ورک بنیادی ڈھانچہ کی بدولت ڈیجیٹل معیشت کی تیزی سے ترقی حاصل کی ہے ۔
چین کی ڈیجیٹل معیشت کی مالیت سال 2022 میں 502 کھرب یوآن (تقریباً69.3 کھرب امریکی ڈالرز) تک پہنچ چکی تھی۔ ملک کی مجموعی قومی پیداوارمیں میں ڈیجیٹل معیشت کا حصہ بڑھ کر 41.5 فیصد ہوچکا ہے جس کے سبب یہ مستحکم ترقی اور تبدیلی کا انجن بن چکا ہے۔
عالمی ڈیجیٹل معیشت کانفرنس 2023 جمعہ کو اختتام پذیرہوگی جس میں دنیا بھر میں ڈیجیٹل معیشت کے لئے ایک کھلا اختراعی نیٹ ورک بنانے کی تجویز پیش کی جائے گی۔
اس مرتبہ کانفرنس کا موضوع "ڈیٹا ترقی کی راہ، ذہانت مستقبل کی رہنما" ہے۔