برلن (شِنہوا) چین 2022 کے دوران مسلسل سات سال سے جرمنی کا سب سے اہم تجارتی شراکت دار رہا ہے۔
جرمنی کے وفاقی شماریاتی دفتر کے مطابق سال 2022 کے دوران یورپ کی اس سب سے بڑی معیشت کی جانب سے چین سے درآمد کردہ سامان گزشتہ سال کی نسبت 33.6 فیصد بڑھ کر 191.1 ارب یوروز (204.4 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گیا۔ اس دوران چین کو بھیجی جانے والی جرمن برآمدات 3.1 فیصد بڑھ کر 106.8 ارب یوروز ہو گئی ہے۔
امریکہ 247.8 ارب یوروز کے تجارتی حجم کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اس کے بعد جرمنی کا ہمسایہ ملک ہالینڈ ہے۔
جرمنی کی بہت سی اہم صنعتوں کے لیے چین کے ساتھ کاروبار انتہائی اہم رہا ہے۔ ملک کی الیکٹرو اور ڈیجیٹل انڈسٹری ایسوسی ایشن نے کہا کہ چین کو الیکٹرو کی برآمدات 5.5 فیصد بڑھ کر 26.5 ارب یوروز ہوگئی ہے جبکہ چین سے درآمدات 23.5 فیصد بڑھ کر 84.4 ارب یوروز ہوگئی۔
کیل انسٹی ٹیوٹ فار دی ورلڈ اکانومی (آئی ایف ڈبلیو کیل) کے شائع کردہ ایک تجزیے کے مطابق جرمن معیشت کے لیے چین کے بہت سے پروڈکٹ گروپ ناگزیر تھے۔ الیکٹرانک سامان جیسا کہ لیپ ٹاپ کا درآمدی حصہ تقریباً 80 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
علاوہ ازیں جرمنی کی کچھ نایاب معدنیات اور خام مال جیسا کہ سکینڈیم یا اینٹی مونی کی تقریباً 85 فیصد درآمدات چین سے آتی ہیں۔