اقوام متحدہ(شِنہوا) چین نے بین الاقوامی برادری سے اسرائیل-فلسطین تنازعہ کے دو ریاستی حل میں پیش رفت کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے کہا کہ فلسطین اسرائیل مسئلہ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے۔ بین الاقوامی برادری کی جانب سے اس مسئلہ سے روگردانی کرنا امن کی خلاف ورزی، انصاف سے خیانت اور اگلی نسل کے لیے ناکامی کے برابر ہے۔
مسئلہ فلسطین سمیت مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر سلامتی کونسل کی بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ ہم تمام فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انصاف کو برقرار رکھنے اور اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنے عزم کا مظاہرہ کریں۔ ہمیں امید ہے کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں گے اور فلسطینی عوام کی ان کے ناقابل تنسیخ حقوق کی بحالی میں مدد کریں گے تاکہ فلسطین اور اسرائیل امن کے ساتھ ساتھ رہ سکیں، دونوں عرب اور یہودی ہم آہنگی سے رہ سکیں اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن حاصل کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ چین دو ریاستی حل کے مکمل نفاذ کی حمایت کرتا ہے۔ فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافی کو غیر معینہ مدت تک نہیں لے جایا جاسکتا۔ ان کے جائز قومی حقوق کا سودا نہیں کیا جا سکتا۔ اور ان کے آزاد ریاست کے مطالبے کو ویٹو نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو پرعزم رہنا چاہیے اور دو ریاستی حل کو اتفاق رائے سے عمل اور وژن سے حقیقت میں تبدیل کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
ژانگ نے کہا کہ چین فلسطینی قومی اتھارٹی کو مضبوط بنانے کے حق میں ہے، فلسطینی دھڑوں کے درمیان وسیع تر اتحاد کی حمایت اور بین ال فلسطینی مفاہمت کو فروغ دینے میں عرب ممالک کی جانب سے کی جانے والی اہم کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔