بیجنگ(شِنہوا) چین نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ خلوص کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی غلطیوں کی اصلاح کرے اور طاقت کے غلط استعمال سے دوطرفہ تعلقات کو پہنچنے والے نقصان کا اعتراف کرتے ہوئے اس کا ازالہ کرے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز باقاعدہ پریس بریفنگ میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے چین کے بغیر پائلٹ کے غیر عسکری ہوائی جہاز کے معاملے سے متعلق حالیہ بیان کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کیا۔
وانگ نے کہا کہ چین نے متعدد بار واضح طور پر امریکہ کو بتایا ہے کہ اس کے بغیر پائلٹ کے غیر عسکری ہوائی جہاز کا اس کی فضائی حدود میں داخل ہونا مکمل طور پر غیر ارادی، غیر متوقع اور الگ تھلگ واقعہ تھا جس کی وجہ فورس میجر تھی۔
وانگ نے کہا کہ ہم نے بارہا امریکہ سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو تحمل، پیشہ ورانہ اور خود پر قابو رکھتے ہوئے حل کرے۔
ترجمان نے کہا کہ تاہم، امریکہ نے حقائق کو نظر انداز کیا اور "جاسوس غبارے" کا ایک بیانیہ گھڑ لیا اور یہ کہا کہ امریکی صدر بائیڈن نے ذاتی طور پر لڑاکا طیارے سے میزائل فائر کرکے غیر عسکری ہوائی جہاز کو ڈھٹائی سے مار گرانے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ طاقت کا سو فیصد غلط استعمال، ہیجان انگیز عمل اور حد سے زیادہ ردعمل تھا جو روایتی بین الاقوامی طریقوں اور متعلقہ بین الاقوامی کنونشنز کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
وانگ نے کہا کہ اس پر غور اور اس کا اعتراف کرنے کی بجائے کہ اس نے کیا غلط کیا ہے، امریکہ نے چین پر الزام تراشی اور چینی کمپنیوں پر پابندیاں لگانے اور صورتحال کو مزید خراب کرنے کا انتخاب کیا۔