اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سوڈان میں مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جاری جھڑپوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ سیکرٹری جنرل نے ان جھڑپوں کی شدید مذمت کی جس میں شہری ہلاک وزخمی ہوئے جن میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے عملے کے تین ارکان مارے گئے اور دو دیگر شدید زخمی ہیں۔ ذمہ داروں کو بلا تاخیر انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔
سوڈان کے مغربی علاقے دارفور میں اقوام متحدہ اور دیگر انسانی امدادی اداروں کے دفاتر بھی فضائی حملوں کی زد میں آئے اور کئی مقامات پر لوٹ مار کی گئی۔ بیان میں کہا گیا کہ سیکرٹری جنرل نے فریقین کو بین الاقوامی قانون کا احترام کرنے کی ضرورت کی یاد دہانی کرائی، جس میں اقوام متحدہ اور اس سے منسلک تمام اہلکاروں، ان کے دفاتر اور ان کے اثاثوں کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنانے کی ذمہ داری بھی شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے لڑائی کو فوری طور پر روکنے اور مذاکرات کی طرف واپسی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بحران سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنے کے لیے علاقائی رہنماؤں اور سوڈانی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔