جنیوا(شِنہوا)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم گیبریسس نے کہا ہے کہ اگرچہ سال 2022 عالمی صحت کے لیے ایک انتہائی مشکل سال رہا ہے، لیکن ایسے موقع پرجب نیا سال قریب آرہا ہے اب بھی امید کی بہت سی وجوہات ہیں۔
کوویڈ-19 کی وبا کے تیسرے سال 2022 کے دوران دنیا بھرمیں ایم پاکس پھیلی، کئی ممالک میں ہیضے جبکہ یوگنڈا میں ایبولا کی وبا پھیلی،قرن افریقہ اور ساحل کے ممالک خشک سالی اور سیلاب سے جبکہ پاکستان سیلاب سے متاثر ہوا۔
تاہم، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبریسس نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ کوویڈ-19 کی وبا ایم پاکس کی وبا کی طرح کم ہو رہی ہے اور یوگنڈا میں تین سے زائد ہفتوں کے دوران ایبولا کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ان وبائی امراض کی ہنگامی صورتحال کو اگلے سال مختلف مراحل پر ختم کر دیا جائے گا۔
چین کے دارالحکومت بیجنگ کے ہائی دیان ڈسٹرکٹ کے ایک عارضی ویکسینیشن مرکز میں طبی عملے کا ایک رکن کوویڈ-19 کی ویکسین لگانے کی تیاری کرتے ہوئے۔(شِنہوا)
انہوں نے مزید کہا کہ جنوری کے آخر میں کیسز کی انتہائی سطح کے بعد دنیا بھر میں ہفتہ وار رپورٹ ہونے والی کوویڈ-19 کی اموات کی تعداد میں تقریباً 90 فیصد کمی آئی ہے، جب اومی کرون کی لہر زوروں پر تھی۔
تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ وبا ابھی ختم نہیں ہوئی ۔ نگرانی، جانچ اورڈی این اے ترتیب میں فرق سے اب بھی یہ سمجھنا مشکل ہے کہ وائرس کیسے بدل رہا ہے اور ویکسینیشن میں آںے والے نے لاکھوں لوگوں کو، خاص طور پر صحت کے کارکنوں اور بزرگوں کو شدید بیماری اور موت کے زیادہ خطرے میں ڈال دیا ہے۔