چین نے پہلی بار خلا میں موجود اپنے مینگ تیان لیب ماڈیول کے باہر تابکاری کے بائیولوجیکل اثرات کا تجربہ کیا ہے، جو تابکاری بیالوجی اور خلائی سائنس کی تحقیق میں ایک سنگ میل کامیابی ہے۔سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیلی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس تجربے میں استعمال ہونے والے آلات کو چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے ذیلی ادارے نیشنل اسپیس سائنس سنٹر اور دالیان میری ٹائم یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر تیار کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق، یہ تجربہ بنیادی طور پر حیاتیاتی ماڈل پر شمسی تابکاری اور مائیکرو گریوٹی اثرات کا مطالعہ کرنے اور خلائی تابکاری کے نقصان اور تحفظ، زندگی کی ابتدا اور ارتقا، اور خلائی تابکاری میوٹیجینک وسائل کی ترقی کا مطالعہ کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ آلات میں جاندار اشیا پرمشتمل 13 سیمپل باکس یونٹس شامل ہیں، جنہیں پودوں کے بیجوں، خورد بینی جانداروں اور چھوٹے جانوروں جیسے حیاتیاتی نمونوں پر خلا میں تجربات کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے،ہر سیمپل باکس یونٹ میں اندرونی درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کا خودکار نظام ہے ، جس سے حیاتیاتی نمونوں کی بقا کی ضروریات پوری ہوتی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی